سپورٹس ہب

اردو میں کھیلوں کی دنیا کا سب سے بڑا آن لائن ادارہ جہاں سب سے پہلے پڑھیں کھیل کی دنیا کی تازہ خبریں۔

فٹ بال(Football) کی400سالہ تاریخ

87 / 100

فٹ بال (Football)کو دنیا کا مقبول ترین کھیل کہا جاتا ہے۔  دنیا بھر  کھیلا جاتا ہے شہر ہوں یا گاوں فٹبال کے شوقین لوگوں کی کہیں کمی نہیں ہے  یہ سب سے زیادہ پسندکیے جانیوالے کھیلوں میں سے ایک ہے۔ اس گیم کی ایک خاص بات کھلاڑیوں اور ناظرین کا جوش و خروش اور سسپنس کا ع ہے جو کھیل کے اختتام تک ہر شخص کو اپنی نشست کے کنارے پر کھڑا رکھتا ہے۔

فٹ بال(Football)، جسے ایسوسی ایشن فٹ بال یا ساکر بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسا کھیل ہے جس میں 11 کھلاڑیوں کی دو ٹیمیں شامل ہوتی ہیں جو اپنے ہاتھوں یا بازوؤں کا استعمال کیے بغیر گیند کو دوسری ٹیم کے گول تک پہنچانے کی کوشش کرتی ہیں۔ زیادہ گول کرنے والی ٹیم جیت جاتی ہے۔شرکا اور تماشائیوں کی تعداد کے لحاظ سے فٹ بال دنیا کا سب سے مقبول بال گیم ہے۔

جدید فٹ بال(Football) کی ابتدا 19ویں صدی میں برطانیہ میں ہوئی۔ اگرچہ لوک فٹ بال قرون وسطی کے زمانے سے مختلف قوانین کے ساتھ کھیلا جاتا رہا ہے، لیکن اس کھیل کو اس وقت معیاری بنایا جانا شروع ہوا جب اسے سرکاری اسکولوں میں موسم سرما کے کھیل کے طور پر اپنایاگیا۔ 1863 میں قائم ہونے والی فٹ بال ایسوسی ایشن نے کھیل کے اصولوں کو وضع کیا اور برطانیہ میں علاقائی فٹ بال کلبوں کے درمیان کپ کے پہلے مقابلے کی میزبانی کی۔

فٹبال(Football) کی قدیم ترین تاریخ جو 3000سال تک جاتی ہے

فٹبال(Football) کی ابتدائی تاریخ 3000 سال قبل پرانی میسوامریکن ثقافتوں میں ملتی ہے  (Aztec)وسطی میکسیکو کے وہ انڈین باشندے جو 1519میں سپانوی حملے کے وقت  بڑی تعداد میں رہتے تھے انہوں نے پتھر سے بنی گیند کا استعمال کیا اور انکے کھیل کے میدان کو Tchataliکہا جاتا تھا۔تاریخ ہمیں یہ بھی بتاتی ہے کہ قدیم وقتوں میں اس کھیل کی مختلف شکلیں ہوا کرتی تھیں  کچھ رسمی مواقعوں پر گیند سورج کی علامت شمار ہواکرتی تھی اور ہارنے والی ٹیم کے کپتان کو دیوتاوں پر قربان کیا جاتا تھا۔ربڑ سے بنی اچھلتی گیند سب سے پہلے میسو امریکنز نے متعارف کروائی ان سے پہلے کسی اور کو ربڑ تک رسائی حاصل نہیں۔

فٹبال(Football) چین اورجاپان کاقدیم ترین کھیل

گیند کو لات مار کر کھیلا جانیوالا پہلا مشہور کھیل چین میں دوسری اور تیسری صدی قبل مسیح میں کوجوکے نام سے ہوا تھا،کوجو کو ایک مربع کے علاقے میں گیند سے کھیلا جاتا تھا اس گیند میں کھال یا پرندوں کے پر ہوتے تھے جسے باہر سے چمڑے سے سی لیا جاتا  تھا،بعد ازاں جاپان میں یہ کھیل  ترمیمی شکل کیساتھ کیماڑی کے نام سے رسمی کھیل کے طور کھیلا گیا۔

سفید فارم تاریکن وطن کے مطابق گیند کو لات مار کر کھیلا جانیوالے کھیل فٹبال کی ابتدائی شکل کوجو سے سے  بڑا کھیل شاید مارن گوک تھا، جو آسٹریلیا کے مقامی باشندوں نے1800 کی دہائی میں کھیلا تھااس کھل میں استعمال ہونیوالی گیند جڑوں یا پتوں کے ذریعے بنایا گیا تھا تاہم اس کھیل کے قواعد زیادہ تر نامعلوم ہیں۔

فٹبال(Football) قدیم یونان میں

قدیم یونان گیند سے کھلے جانیوالے کھیلوں میں  کھیلوں کی دیگر اقسام  کیلئے مشہور تھا اس زمانے میں بھی گیند کو بالوں سے بھرے چمڑے کے ٹکڑوں سے بنایا جاتا تھا تھا ،ہوا سے بھری گیند کے بارے میں تاریخی شواہد ساتویں صدی میں پائے جاتے ہیں تاہم بال گیمز کی حیثیت کم تھی اور اسے ا س وقت تک Panhellenic گیمز میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ قدیم روم میں گیندوں کے ساتھ کھیل بڑے میدانوں تفریح ​کیلئے نہیں بلکہ  ہارپاسٹم کے نام سے فوجی مشقوں میں شمار ہوا کرتے تھے یہ رومن ثقافت ہی تھی جس نے و فٹ بال کو برطانوی جزیرے (برٹانیکا) تک پہنچایا ۔

فٹبال(Football) انگلینڈ میں

سب سے زیادہ تسلیم شدہ کہانی بیہ تاتی ہے کہ یہ کھیل 12ویں صدی میں انگلینڈ می متعارف کرایاگیا تھا اس صدی میں فٹ بال سے مشابہت رکھنے والے کھیل انگلینڈ میں میدانوں اور سڑکوں پر کھیلے جاتے تھے۔ لاتوں کے علاوہ اس کھیل میں مٹھی کے ساتھ گیند کو گھونسا مارنا بھی شامل تھا۔ فٹ بال کی یہ ابتدائی شکل بھی کھیل کے جدید انداز سے کہیں زیادہ کھردری اور پرتشدد تھی۔

ابتدا میں فٹبال (Football)کے کھیلوں میں بہت سارے لوگ شامل ہوا کرتے تھے شہروں کے بڑے علاقوں میں کھیلاجاتا تھا، 16 ویں صدی سے فلورنس میں کھیلے جانیوالے فٹ بال کو Calcio کہا جاتا تھا۔

اس طرح کے گیمز میں کھلاڑیوں کے تعداد کا تعین نہ ہونے سے بہت زیادہ بے ہنگم ہوا کرتا تھا جس کی وجہ سے ہنگامے ہونے کی وجہ سے نہ صرف شرکا کی اموات ہو جایا کرتی تھیں بلکہ شہروں کو بھی نقصان پہنچاتا ۔ لیکن 17ویں صدی میں لندن کی سڑکوں پر اس کھیل کو کھیلا جانے لگا  اس مرحلے پر یہ کھیل سرکاری سکولوں میں  بھی قائم ہو چکا تھا۔

فٹبال(Football) جدید دور میں داخل کب ہوا؟

تاہم، آج کے فٹ بال کی خصوصیات کو عملی جامہ پہنانے میں کافی وقت لگا۔ ایک طویل عرصے سے فٹ بال اور رگبی کے درمیان کوئی واضح فرق نہیں تھا۔ گیند کے سائز، کھلاڑیوں کی تعداد اور میچ کی لمبائی کے حوالے سے بھی بہت سے تغیرات تھے۔

فٹبال(Football) کایہ کھیل اکثر اسکولوں میں کھیلا جاتا تھا اور دو اہم اسکول رگبی اور ایٹن تھے۔ رگبی کے قوانین میں گیند کو ہاتھوں سے اٹھانے کا امکان شامل تھا اور وہ کھیل جسے آج ہم رگبی کے نام سے جانتے ہیں اس کی ابتدا یہاں سے ہوئی ہے۔ دوسری طرف ایٹن میں گیند کو خصوصی طور پر پیروں کے ساتھ کھیلا جاتا تھا اور اس کھیل کو جدید فٹ بال کے قریبی پیشرو کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ رگبی میں کھیل کو "رننگ گیم” کہا جاتا تھا جبکہ ایٹن میں کھیل کو "ڈرائبلنگ گیم” کہا جاتا تھا۔

1848 میں کیمبرج میں ہونے والی میٹنگ میں اس کھیل کے لیے مناسب اصول بنانے کی کوشش کی گئی لیکن قواعد کے تمام سوالات کا حتمی واب حاصل نہیں ہو سکا ۔ فٹ بال(Football) کی تاریخ کا ایک اور اہم واقعہ 1863 میں لندن میں پیش آیا جب انگلینڈ میں پہلی فٹ بال ایسوسی ایشن قائم ہوئی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ گیند کو ہاتھوں سے لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ میٹنگ کے نتیجے میں گیند کے سائز اور وزن کو بھی معیاری بنایا گیا۔ لندن میٹنگ کا نتیجہ یہ نکلا کہ کھیل کو دو کوڈز میں تقسیم کیا گیا‘‘ ایسوسی ایشن فٹ بال اور رگبی۔’’

تاہم یہ کھیل طویل عرصے تک ترقی کرتا رہا اور قواعد کے حوالے سے ابھی بھی کافی لچک باقی تھی ۔میدان میں کھلاڑیوں کی تعداد مختلف ہوا کرتی تھی ٹیموں کی شناخت کیلئے لیے یونیفارم کا استعمال کیا جاتا تھاجس میں ٹوپیاں بھی عام تھیں ، اسوقت ہیڈر ابھی کھیل کا حصہ نہیں تھا۔

فٹبال(Football) انیسویں صدی کا مقبول کھیل

یہ کھیل شروع میں برطانوی محنت کش طبقہ  تفریح  کیلئے کھیلا کرتا​​تھا۔19ویں صڈی کے آخر میں فٹال کے تماشائیوں کی تعداد، 30,000 تک پہنچ گئی  اور پھر  یہ کھیل جلد ہی برطانوی لوگوں کے ذریعہ دنیا بھر میں پھیل  گیا خاص طور پر جنوبی امریکہ اور ہندوستان میں فٹ بال میں دلچسپی بڑھ گئی کیونکہ یہ اس دور میں برطانوی نوآبادیات میں شامل تھیں۔

تاریخ کا پہلا فٹبال(Football) کلب کونسا ہے؟

اگر فٹ بال کلب کی بات کی جائے توغیر منظم اور غیر سرکاری حیثیت سے 15ویں صدی سے موجود ہیں اس لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ پہلا فٹ بال کلب کون سا تھا۔ کچھ مورخین کا خیال ہے کہ پہلا فٹ بال کلب 1824 میں ایڈنبرا میں قائم ہوا تھا۔ ابتدائی کلب اکثر اسکول کے سابق طلباء کے ذریعہ بنائے جاتے تھے اور اس قسم کا پہلا کلب 1855 میں شیفیلڈ میں بنایا گیا تھا۔ پیشہ ورانہ فٹ بال کلبوں میں سب سے قدیم انگلش کلب نوٹس کاؤنٹی ہے جسے 1862 میں تشکیل دیا گیا تھا اور آج بھی موجود ہے۔

فٹبال(Football) کے باقاعدہ مقابلوں کی بنیاد

شروع میں، فٹ بال(Football) پر سرکاری اسکولوں کی ٹیموں کا غلبہ تھا، لیکن بعد میں کارخانوں کے کارکنوں پر مشتمل ٹیمیں اکثریت سے بننے لگیں۔ اس دور میں فٹال میں بدیلیاں یکے بعد دیگرے رونما ہو رہی تھی جب کچھ کلب اپنی ٹیم میں شامل ہونے کے لیے بہترین کھلاڑیوں کو ادائیگی کرنے کے لیے تیار ہو گئے۔

کھلاڑیوں کو معاوضہ دینے کے پیچھے نہ صرف زیادہ میچ جیتنا تھابلکہ 1880 کی دہائی میں کھیل میں دلچسپی اس سطح پر آگئی کہ میچوں کے ٹکٹ فروخت ہونے لگے اور آخر کار 1885 میں پروفیشنل فٹ بال کو قانونی حیثیت دی گئی ۔یوں صرف تین سال بعد فٹ بال لیگ کا قیام عمل میں آیا۔ پہلے سیزن کے دوران، 12 کلبوں نے لیگ میں شمولیت اختیار کی لیکن جلد ہی مزید کلبوں نے بھی اس میں لچسپی لی اور اس کے نتیجے میں کھیل کا دائرہ کا پھیل گیا ۔

خواتین کی پہلی فٹبال(Football) ٹیم کاقیام

ٖفٹبال کے کھیل پر طویل عرصے تک برطانوی ٹیمیں حاوی رہیں کچھ دہائیوں کے بعد، پراگ، بوڈاپیسٹ اور سینا کے کلب بنیادی طور پر برطانوی تسلط کے دعویدار بن گئیں۔خواتین کو طویل عرصے تک کھیلوں میں حصہ لینے سے باہر رکھا گیا،19ویں صدی کے اواخر میں خواتین نے فٹ بال کھیلنا شروع کیا  اور خواتین کا پہلا باضابطہ کھیل 1888 میں انورنس میں کھیلا گیا ۔

فٹبال(Football) کی تاریخ میں1871 میں فٹ بال ایسوسی ایشن چیلنج کپ (ایف اے کپ) پہلا اہم مقابل تھااس سے اگلے سال پہلی بار دو قومی ٹیموں کے درمیان میچ کھیلا گیا جس میں انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ شامل تھےاور یہ میچ 0-0 سے ختم ہوا اس کے بعد ہیملٹن کریسنٹ میں 4,000 لوگوں نےفٹبال میچ میں شرکت کی۔پہلا بین الاقوامی ٹورنامنٹ 1883منعقد ہوا جس میں چار قومی ٹیمیں شامل تھیں، انگلینڈ، آئرلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور ویلز۔پہلا کھیل جو یورپ سے باہر ہوا وہ 1867 میں ارجنٹائن میں ہوالیکن اس میں ارجنٹائن کے شہری شامل نہیں تھے بلکہ  غیر ملکی برطانوی کارکن شامل تھے ۔

فیفا(FIFA)کا قیام

فیفا(Federation International de Football Association) کی بنیاد 1904 میں رکھی گئی اور ایک فاؤنڈیشن ایکٹ پر فرانس، بیلجیئم، ڈنمارک، نیدرلینڈز، اسپین، سویڈن اور سوئٹزرلینڈ کے نمائندوں نے دستخط کیے ۔ابتدا میں انگلینڈ اور دیگر برطانوی ممالک شروع سے ہی فیفا میں شامل نہیں ہوئےکیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ فٹبال انہوں نے ایجاد کیا ہے اور کسی ایسوسی ایشن کے ماتحت ہوناان کے لئے ضروری نہیں لیکن اگلے ہی سال میں شامل ہوئےمگر 1950 تک ورلڈ کپ میں حصہ نہیں لیا۔پہلی انگلش فٹ بال لیگ تھی، جیسا کہ پہلے ہی ذکر کیا جا چکا ہے، جو کہ 1888 میں قائم کی گئی تھی یہ لیگز وقت کے ساتھ ساتھ مزید ڈویژنوں میں پھیلیں گی ۔

فٹ بال کی اولمپک گیمز میں شمولیت

1908 میں پہلی بار فٹ بال (Football)کو اولمپک کھیلوں میں ایک سرکاری کھیل کے طور پر شامل کیا گیا۔ 1930 میں پہلے فیفا ورلڈ کپ کے کھیلے جانے تک اولمپک گیمز میں فٹبال کو قومی سطح پر سب سے زیادہ باوقار قرار دیا جانے لگا۔

19ویں صدی کے آخر میں، فٹ بال (Football)گیمز کی میزبانی کے مقصد سے انگلینڈ میں گڈیسن پارک بنایا گیا تھا۔ 1894 میں، ناٹس کاؤنٹی اور بولٹن وانڈررز کے درمیان ایف اے کپ کے فائنل میں 37,000 لوگوں نے شرکت کی۔ فٹ بال اسٹیڈیم کی ترقی میں ایک سنگ میل ماراکان اسٹیڈیم کی تعمیر ہے۔ 1950 میں ریو ڈی جنیرو کا شاندار اسٹیڈیم تقریباً 200,000 لوگوں کے لیے تیار کیااس وقت تک کسی دوسرے کھیل نے اپنے کھیلوں کی میزبانی کے لیے اس صلاحیت کے اسٹیڈیم نہیں دیکھے تھے۔

آج موسم گرما کے اولمپک کھیلوں کے علاوہ کوئی دوسرا کھیل ایونٹ فیفا ورلڈ کپ کے ساتھ خود کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ فیفا ورلڈ کپ کا پہلا ایڈیشن 1930 میں یوراگوئے میں کھیلا گیا تھا اور اس کے بعد سے ہر چوتھے سال کھیلا جاتا۔ 1991 میں خواتین کا پہلا عالمی کپ چین میں منعقد ہوا تھا اور اس کے بعد سے  یہ بھی ہر چار سال بعد منعقد ہوتا ہے۔

بیسویں صدی کے ابتداء میں فٹ بال (Football) کی ٹیمیں

19ویں صدی کے آخر میں، صرف چند قومی فٹ بال (Football)ٹیمیں موجود تھیں۔ انگلینڈ اور سکاٹ لینڈ کی پہلی فعال ٹیمیں تھیں جنہوں نے 1870 کی دہائی میں ایک دوسرے کے خلاف کھیل کھیلے۔ فیڈریشن انٹرنیشنل ڈی فٹ بال ایسوسی ایشن (FIFA) میں آج 211 قومی انجمنیں شامل ہیں، جو اس کھیل کی عالمی گورننگ باڈی ہے۔فٹبال کی عالمگیریت کا ایک اور ثبوت ورلڈ کپ کوالیفائر میں حصہ لینے والے ممالک کی تعداد میں اضافہ ہےجو1934 میں 32  تھی اور 2014 میں 200 تک پہنچ گئی۔

آج فٹ بال (Football )یقینی طور پر ایک عالمی کھیل ہےدنیا کے بیشتر حصوں میں، فٹ بال کو دنیا کا سب سے بڑا کھیل "سبز پچ کی شطرنج” کے نام کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

کرکٹ کی تاریخ کیا ہے

کرکٹ کی تاریخ کے سب سے لمبے 10 چھکّے کرکٹ شائقین کی پاکستان کی ہار کے بعد سخت تنقید