سپورٹس ہب

اردو میں کھیلوں کی دنیا کا سب سے بڑا آن لائن ادارہ جہاں سب سے پہلے پڑھیں کھیل کی دنیا کی تازہ خبریں۔

کرکٹ(cricket) کی 500سالہ تاریخ

88 / 100

آج کے دور کا مشہور و معروف کھیل کرکٹ(cricket) جو گلیوں سے میدانوں تک ہر جگہ کھیلا جاتا ہےبچے ہوں یاجوان سب میں یکساں مقبول ہے  اگرچہ اس کھیل کا آغاز انگلینڈ سے ہوا لیکن آج یہ ہندوستان، انگلینڈ، آسٹریلیا، پاکستان، جنوبی افریقہ، سری نکا، بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز سمیت کئی ممالک میں مقبولیت کے ریکارڈ توڑ چکا ہے،ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں شائقین  کرکٹ کی تعداد 2.5 بلین سے زیادہ ہے اور اس تعداد میں مسلسل اضافہ بھی ہورہا ہے ،شائقین کی اتنی بڑی تعداد ہی ہے جس نے اس کھیل کو عالمی سطح پر سب سے زیادہ مقبول کھیلوں میں سے ایک بنایا ہے۔

کرکٹ(cricket) جو کہ بلے اور گیند سے کھیلا جانیوالا کھیل جس میں گیارہ گیار کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیمیں ہوتی ہیں   دنیا بھر میں کرکٹ کے لئے ایک گورننگ باڈی ہے جسے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کہا جاتا ہے جو بین الاقوامی میچوں ،ٹورنامنٹس اور کھیل کی نگرانی کرتی ہے۔

کرکٹ(cricket) کی ابتداء کب اور کیسے ہوئی؟

اس مشہور و معروف کھیل کی ابتدائی تاریخ کے بارے میں بہت کم معلومات موجود ہیں لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ کرکٹ کا آغاز ممکنہ طور پر 13ویں صدی میں ایک کھیل کے طور پر ہوا تھا،تاریخ کے اوراق میں کرکٹ کا ذکر16ویں صدی سے ملتا ہے تاہم جیسا کہ ذکر کیا جاچکا ہے کہ اس سے قبل بھی کرکٹ کے حوالے سے شواہد پائے جاتے ہیں کہ یہ ایک کھیل تھا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ اس کھیل کا آغاز اسیکس یار نارمن کے زمانے میں ویلڈ میں ہوا تھا ،ویلڈ جو کہ گھنے جنگلات پر مشتمل جنوب مشرقی انگلستان(برطانیہ)کا ایک وسیع علاقہ ہے جو تقریباً 40میل رقبے پر پھیلا ہوا ہے، تصور کیا جاتا ہے کہ کرکٹ(cricket) کا ارتقا پیالوں سے ہوا ہے تاہم اس میں اہم اضافہ یہ ہوا کہ کوئی شخص چھڑی یا لکڑی کا تختہ لے کر گیند کو اپنے ہدف(اسٹمپ) کو لگنےسے روکنے کی کوشش کرے،ایمٹولوجی سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ہدف درخت کا سٹمپ یا بھیڑوں  کے باڑے کا دروازہ ہوسکتا تھا،اسی طرح اینگلو نارمن فرانسسی میں وکیٹ ایک چھوٹے دروزاے یا گرل کو کہا جاتا ہے۔

بحرل حال کرکٹ(cricket) کی ایک بھرپور تاریخ ہے اورشوقیہ مقامی میچوں سے لے کر آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ اور آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ جیسے پیشہ ورانہ بین الاقوامی مقابلوں تک مختلف سطحوں پر کھیلا جاتا ہے۔ جب بھی کرکٹ کا کوئی ٹونامنٹ ہو تا ہے اور خاص کر جب ورلڈ کپ کے میچز ہوتے ہیں  توٹیلی ویژن کے ناظرین کی بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ دنیا بھر سے کرکٹ اسٹیڈیموں میں بڑے پیمانے پرشائقین کرکٹ اپنی  حاضری یقینی بناتے ہیں ۔

 اس وقت کرکٹ(cricket)دنیا بھر کے لوگوں کاپسندیدہ کھیل بن چکا ہے، انگلینڈجہاں یہ پہلی بار 16ویں صدی میں نمودار ہواوہاں سے آسٹریلیا،نیوزی لینڈ پہنچا اور (برصغیر )ہندوستان، پاکستان، سری لنکا، نیپال، بنگلہ دیش میں کرکٹ لوگوں کی زندگی  کا حصہ بن گیا۔

اس خطے میں یہ اتنا مشہور ہے کہ لوگوں نے کھلاڑیوں کو القاب دینا شروع کر دیا  جیسے سچن ٹنڈولکر کوکرکٹ(cricket) کے خدا کا!اپنی ارتقا سے اب تک  کرکٹ(cricket)تاریخی اعتبار سے سب سے اہم کھیلوں میں سے ایک رہا ہے۔ لیکن، جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں، تبدیلی ایک مستقل چیز ہے، جو کرکٹ کے لیے ایک جیسی تھی، اسے وقت کے ساتھ ساتھ مزید منظم ہونے اور زیادہ سے زیادہ ناظرین کو راغب کرنے کے لیے تیار ہونا  پڑا۔

یوں دومیسٹک کرکٹ(cricket) میں اس وقت ایک اہم پیش رفت سامنے آئی جب 1980 میں انگلینڈ کی پہلی دفعہ سرکاری کائونٹی چیمپئن شپ کا قیام عمل میں آیا۔جس کے فوراً بعد مئی1894 میں کھیل کے قوائد کو واضح طور پر بیان کیا گیا اور ان قوائد کو دیگر ممالک میں بھی نافذ کیا گیا۔

کاونٹی کرکٹ(cricket) کلب جب پہلی پائے گئے تو اسی کے ساتھ ہی اس کھیل میں ایک منظم تبدیلی بھی آئی ۔سسیکس سے شروع ہونے والے تمام جدید کاونٹی کلب19 ویں صدی میں ہی قائم ہوئے۔1909 میں امپیریل کرکٹ کانفرنس کی بنیا رکھی گئی جس میں انگلینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے بانی اراکین موجود تھے۔

اس کانفرنس کا مقصد بین الاقوامی کرکٹ کو تینوں فریقوں کے مابین منظم کرنا تھا،1928 میں ویسٹ اینڈیز کو بھی ممبر بنایا گیا اور اسے دوسرے فریقوں کیساتھ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی ،ٹیسٹ کرکٹ(cricket) میں شامل ہونے والے ممالک میں انڈیا دوسری جنگ عظیم سے پہلے شامل ہوا تھا جبکہ پاکستان 1952 میں شامل ہواتھا۔

مزے کی بات یہ ہے کہ آج جس امریکہ کی اپنی کرکٹ(cricket) ٹیم نہیں ہے اسی امریکہ نے کینیڈا کے خلاف1844 میں پہلا بین الاقوامی کرکٹ میچ کھیلا جو نیویارک کے سینٹ کرکٹ کلب کے گراونڈ میں کھیلا گیا تھا۔

آئی سی سی، (پہلے امپیریل کرکٹ(cricket) کونسل، اب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل) 1909میں قائم کی گئی تھی، جو کھیل سے متعلق تمام معاملات کو قابو میں رکھتی ہے۔

کرکٹ(cricket) کی تاریخ کا پہلا ٹیست میچ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے مابین15 مارچ1877 کو  میلبورون شروع ہوا، اس میچ میں میزبان ٹیم آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 45 رنز سے شکست دی۔

پہلےکرکٹ(cricket) ٹیسٹ میں ٹاس آسٹریلیا نے جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا یوں انگلینڈ کے الفرڈ شا کی پہلی گیند کیساتھ ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز ہوا اس گیند کا سامنا آسٹریلوی کھلاری چارلس بینر مین نے کیا، پہلا رن بھی انھوں نے بنایا اور پہلی ٹیسٹ سنچری کا اعزاز بھی انہی کے حصے میں آیا۔ اس میچ کی پہلی وکٹ ایلن ہل نے ناٹ تھامسن کو آﺅٹ کرکے حاصل کی۔

آسٹریلیا کے254 رنز کے تعاقب میں انگلینڈ کی ٹیم1996 رنز بنا کر ڈھیر ہوگئی۔ اس انگز میں آسٹریلیوی بولر مڈ ونٹر پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے باﺅلر بنے۔ اس کے بعد انھوں نے آسٹریلیا اور انگلینڈ دونوں ملکوں کی نمائندگی کی اور بالترتیب آٹھ اور چار ٹیسٹ میچ کھیلے۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا پہلا بولر جس نے پہلے میچ میں5وکیٹیں لی یعنی مڈ ونٹر کو1878 میں مڈ ونٹر کو ڈبلیو جی گریس نے ڈریسنگ روم سے اس وقت اغوا کیا جب آسٹریلیوی ٹیم مڈل سیکس کے خلاف میچ کھیل رہی تھی۔۔کونکہ ریس چاہتے تھے کہ مڈ ونٹر اس میچ میں حصہ لینے کے بجائے سرے کے خلاف گلوسٹر شائر کی نمائندگی کریں ۔

history of cricket

1971 میں ون ڈےکرکٹ(cricket) کی صورت میں بین الاقوامی سطح پر نیا فارمیٹ متعارف ہوا، ٹیسٹ میچ کی طرح ون ڈ کرکٹ کا پہلا مقابلہ بھی آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ہوا اوراس پہلے ون ڈے میں بھی آسٹریلیا نے انگلینڈ کو شکست سے دوچار کیا اور اتفاق سے پہلے ٹیسٹ کی طرح پہلا ون ڈے میچ بھی میلبورن میں ہی کھیلا گیا۔

پہلا ون ڈے ورلڈ کپ 1975 میں آئی سی سی کی طرف سے قائم کیا گیا تھا، جس میں آٹھ ٹیموں نے حصہ لیا تھا، جن میں آسٹریلیا، انگلینڈ، انڈیا، نیوزی لینڈ، پاکستان اور ویسٹ انڈیز شامل تھے ۔نسل پرستی کی وجہ سے جنوبی افریقہ پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ یہ ٹورنامنٹ ویسٹ انڈیز نے جیتا تھا جس نے لارڈز میں فائنل میں آسٹریلیا کو17 رنز سے شکست دی تھی۔

19ویں صدی کے زیادہ تر  اوورز میں چار گیندیں ہوتی تھی 1889  میں فرسٹ کلاس کرکٹ(cricket) میں پانچ گیندوں کااوور متعارف کرایا گیا ،20ویں صدی میں آتھ گیندوں کے اوورز کا استعمال کئی ممالک میں کیا جاتا تھا جن میں آسٹریلیا،جنوبی افریقہ ،اور نیوزی لینڈ شامل ہیں جن کے مابین آٹھ گیندیں معیاری اوور لینتھ تھی۔

1992میں جنوبی افریقہ اور بھارت کے درمیان کھیلے جانے والے ٹیسٹ سیریز میں ٹیلی ویژن ری پلے کیساتھ رن آوٹ اپیلوں کا فیصلہ کرنے کے لئے تھرڈ امپائر متعارف کرایا گیا، بعد ازاں تھرڈ امپائر کی کی ذمہ داری بڑھا کر کھیل کے دیگر پہلوں جیسے اسٹمپنگ ،کیچز اور باونڈری کے فیصلے شامل کئے گئے۔

ٹی 20کرکٹ(cricket) جس نے اب تک بہت زیادہ مقبولیت حاصل کی کا افتتاحی آئی سی سی ٹی 20ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کا انعقاد 2007 میں ہوا جو شائقین کرکٹ میں خاصا مقول ہو گیا ہے۔

history of cricket

دنیا کے اس مقبول ترین کھیل کی تاریخ بھی کچھ دلچسپ اور کچھ عجیب و غریب ہے ،متعدد ایسے حقاےؤئق ہیں جو شائقین کرکٹ کو حیران کردیتے ہیں  جن میں سے چند ایک آپ کی خدمت میں پیش کرینگے جنہیں پڑھ کر آپ کی معلومات میں اضافہ ہو۔ اس بات سے تو ہر پاکستانی بخوبی آگاہ ہے کہ پاکستان کے شاہد آفرید تیز ترین نے تیز ترین سینچری کا ریکاربنایا تھا لیکن کیا آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ جس بیٹ سے انہوں نے وہ ریکارڈ بنایا تھا وہ بھارتی کھلاڑی سچن ٹنڈولکر کا تھا۔ بھارتی کرکٹ سٹار سچن ٹنڈولکر نے انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز بھارت کی بجائے پاکستان کے لئے کھیلتے ہوئے کیا۔

وہ 1987ءمیں متبادل فیلڈر کے طور پر عمران خان کی قیادت میں کھیلے اوریہ ان کا پہلا انٹرنیشنل میچ تھا۔ کسی بھی ٹیسٹ میچ کی پہلی ہی گیند پر چھکا لگانے والے دنیا کے واحد بلے باز کرس گیل ہیں جنہوں نے کسی ٹیسٹ میچ کی پہلی ہی بال پر چھکا لگا دیا۔سچن ٹنڈولکر سے  ونود کمبلی کی ٹیسٹ میچ اوسط ر  بہتر ہے۔ تین دفعہ ٹیسٹ میچ میں پہلی ہی گیند پرآوٹ ہونیوالے بلے باز مشہور بھارتی سٹار سنیل گواسکر ہیں۔

ایم ایل جائسیمہا اور روی شاستری کے پاس کسی ٹیسٹ میچ کے پانچوں دن بیٹنگ کرنے کا اعزاز ہے۔ بھارتی فلم سٹار سیف علی خان کے داد افتخار علی خان پٹوڈی وہ واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے بھارت کے علاوہ انگلینڈ کے لئے بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیلی۔ بھارت وہ واحد ملک ہے جس نے 60 اوور، 50 اوور اور 20 اوورکے ورلڈ کپ جیتے ہیں۔ انگلینڈ کے ایلیک سٹوارٹ کی تاریخ پیدائش 8-4-63 ہے جبکہ انہوں نے ٹیسٹ کیریئر میں کل 8463 رنز بنائے۔ کینیا کے آصف کریم نے نہ صرف اپنے ملک کے  لئےٹیسٹ کرکٹ کھیلی ہے بلکہ لان ٹینس کے عالمی مقابلے ڈیوس کپ میں بھی شرکت کی ہے۔

انگلینڈ کے ولفرڈ روڈز 52 سال کی عمر تک بین الاقوامی ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے رہے ہیں۔ ایلن بارڈر نے مسلسل 153ٹیسٹ میچوں میں شرکت کی۔ کرکٹ کی تاریخ کے پہلے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 45 رنز سے شکست دی۔ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہونے والے لارڈز ٹیسٹ 2000ءکی چاروں اننگز ایک ہی دن کھیلی گئیں۔ جم لیکر اور انیل کمبلے کو ایک اننگز میں 10 وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل ہے۔ پیٹر سڈل اپنی سالگرہ کے دن ہیٹرک کرنے والے واحد بولر ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے لیزلی ہائلٹن واحد انٹرنیشنل کرکٹر ہیں جنہیں قتل کے جرم میں پھانسی کی سزا دی گئی۔

کرکٹ کی تاریخ کے سب سے لمبے 10 چھکّے کرکٹ شائقین کی پاکستان کی ہار کے بعد سخت تنقید